Two types of path
:راستے دو قسم کے
مال والا۔ دعا والا
اس دنیا میں کامیابی حاصل کرنے کے دو راستے ہیں ایک اعلیٰ درجہ اور ایک ادنیٰ درجہ۔ اعلیٰ درجہ وہ ہے جس کے منافع ہمیشہ ملتے ہیں اور ادنیٰ درجہ وہ ہے جس کے منافع تھوڑے وقت کیلئے چلتے ہیں۔ اعلیٰ راستہ حق پرستی اور دعا کا راستہ ہے اور ادنیٰ راستہ نفس پرستی اور حصول مال کا راستہ ہے۔ مال کا راستہ انتہائی حقیر ہے اسلئے اس کاحاصل کرنے والا بھی حقیر ہوتا ہے۔ دعا کا راستہ اور اس کا مقصد بلند اور اعلیٰ ہے اس لئے اس کا حاصل کرنے والا بلند ہوتا ہے۔ دعا فرعون اور ہامان جیسوں کے راستے کی چیز نہیں دعاء صالحین اور شہداء کے راستے کی چیز ہے۔ دعا ابولہب اور ابوجہل جیسوں کے راستے کی چیز نہیں بلکہ دعا حضرت آدم ں اور حضرت نوح ں جیسوں کے راستے کے چیز ہے اور حضرت ابراہیم و اسماعیل علیہماالسلام جیسوں کے راستے کی چیز ہے۔ حضرت موسیٰ و عیسیٰ علیہما السلام جیسوں کے راستے کے چیز ہے دعا اولیاء کرام جیسوں کے راستے کی چیز ہے۔ دعا انبیاء علیہم السلام کے راستے کی چیز ہے اور دعا سیدالانبیاء ا کے راستے کے چیز ہے۔ ایک خاص بات یاد رکھئے مال کی راہ سے جس طرح غذا حاصل کی جاتی ہے، ملک کی وزارت حاصل کی جاتی ہے اسی طرح دعا کے راستے سے بھی یہ چیزیں حاصل ہوتی ہیں۔ فرعون نے مال کے راستے سے ملک حاصل کیا عزیز مصر نے مال کے راستے سے ملک مصر حاصل کیا حضرت یوسف ں نے دعا کے راستے سے ملک مصر حاصل کیا۔ انسان مال کے راستہ سے اپنی گھریلو زندگی بنانے کی کوشش کرتا ہے۔ حضرت ایوب ں نے دعا کے ذریعہ اپنی گھریلو زندگی بنائی اسی طرح بیماری بھی دعا کے راستے سے دور کی جس طرح دنیا والے مال کے راستے سے کامیابی کی اسکیمیں بناتے ہیں اس سے زیادہ پیمانے پر حضرت ابراہیم ں نے چٹیل اور سنگلاخ میدان میں جمع ہونے کی اسکیم دعا کے راستے سے بنائی۔ جس طرح اکثریت پر غلبہ حاصل کرنے کے لئے دشمن کو مال کے راستے سے دور کرتے ہیں اسی طرح حضرت نوح ں نے دعا کے راستے سے دور کردکھایا جس طرح مال کے راستے سے دشمن کو اپنا دوست بنایا جاتاہے جس طرح مشکلات سے مال کے راستے سے حفاظت کرتے ہیں،حضرت ابراہیم ں نے دعا کے راستے سے مشکلات سے حفاظت کا بندوبست فرمایا۔
Dec 28 2014
Two types of Path – راستے دو قسم کے
Two types of path
:راستے دو قسم کے
مال والا۔ دعا والا
اس دنیا میں کامیابی حاصل کرنے کے دو راستے ہیں ایک اعلیٰ درجہ اور ایک ادنیٰ درجہ۔ اعلیٰ درجہ وہ ہے جس کے منافع ہمیشہ ملتے ہیں اور ادنیٰ درجہ وہ ہے جس کے منافع تھوڑے وقت کیلئے چلتے ہیں۔ اعلیٰ راستہ حق پرستی اور دعا کا راستہ ہے اور ادنیٰ راستہ نفس پرستی اور حصول مال کا راستہ ہے۔ مال کا راستہ انتہائی حقیر ہے اسلئے اس کاحاصل کرنے والا بھی حقیر ہوتا ہے۔ دعا کا راستہ اور اس کا مقصد بلند اور اعلیٰ ہے اس لئے اس کا حاصل کرنے والا بلند ہوتا ہے۔ دعا فرعون اور ہامان جیسوں کے راستے کی چیز نہیں دعاء صالحین اور شہداء کے راستے کی چیز ہے۔ دعا ابولہب اور ابوجہل جیسوں کے راستے کی چیز نہیں بلکہ دعا حضرت آدم ں اور حضرت نوح ں جیسوں کے راستے کے چیز ہے اور حضرت ابراہیم و اسماعیل علیہماالسلام جیسوں کے راستے کی چیز ہے۔ حضرت موسیٰ و عیسیٰ علیہما السلام جیسوں کے راستے کے چیز ہے دعا اولیاء کرام جیسوں کے راستے کی چیز ہے۔ دعا انبیاء علیہم السلام کے راستے کی چیز ہے اور دعا سیدالانبیاء ا کے راستے کے چیز ہے۔ ایک خاص بات یاد رکھئے مال کی راہ سے جس طرح غذا حاصل کی جاتی ہے، ملک کی وزارت حاصل کی جاتی ہے اسی طرح دعا کے راستے سے بھی یہ چیزیں حاصل ہوتی ہیں۔ فرعون نے مال کے راستے سے ملک حاصل کیا عزیز مصر نے مال کے راستے سے ملک مصر حاصل کیا حضرت یوسف ں نے دعا کے راستے سے ملک مصر حاصل کیا۔ انسان مال کے راستہ سے اپنی گھریلو زندگی بنانے کی کوشش کرتا ہے۔ حضرت ایوب ں نے دعا کے ذریعہ اپنی گھریلو زندگی بنائی اسی طرح بیماری بھی دعا کے راستے سے دور کی جس طرح دنیا والے مال کے راستے سے کامیابی کی اسکیمیں بناتے ہیں اس سے زیادہ پیمانے پر حضرت ابراہیم ں نے چٹیل اور سنگلاخ میدان میں جمع ہونے کی اسکیم دعا کے راستے سے بنائی۔ جس طرح اکثریت پر غلبہ حاصل کرنے کے لئے دشمن کو مال کے راستے سے دور کرتے ہیں اسی طرح حضرت نوح ں نے دعا کے راستے سے دور کردکھایا جس طرح مال کے راستے سے دشمن کو اپنا دوست بنایا جاتاہے جس طرح مشکلات سے مال کے راستے سے حفاظت کرتے ہیں،حضرت ابراہیم ں نے دعا کے راستے سے مشکلات سے حفاظت کا بندوبست فرمایا۔
Related posts:
By silsilaekamaliya • DUA