Dua
Dec 28 2014
Benefits of Dua – فوائدِ دُعا
Benefits of Dua
فوائدِ دُعا
(۱) دعا نافع دین بھی ہے نافع دنیا بھی
(۲) دعا سے قبولیت کے دروازے کھلتے ہیں
(۳)دعا سے جنت کے دروازے کھلتے ہیں
(۴) دعا سے ضعیف تدبیر بھی قوی ہوجاتی ہے
(۵) دعا سے قضا بھی ٹل جاتی ہے
(۶) دعا بندے اور مولیٰ کے درمیان تعلق کو بتلاتی ہے
(۷) دعا سے مصیبتیں ٹلتی ہیں
(۸) دعا رحمت الٰہیہ کو کھینچنے کا عظیم درجہ ہے
(۹) دعا سے بغیر اسباب بھی جب اللہ چاہتے ہیں کام بنادیتے ہیں
(۱۰) دعا سے نا تمام اور ادھورے اسباب بھی کافی ہوجاتے ہیں
(۱۱) دعا اللہ کو راضی کرنے کا اہم ترین سبب ہے
(۱۲) دعا اللہ سے قرب کا سبب ہے
(۱۳) دعا ایک عظیم نعمت ہے جو کسی مومن اور مسلم کو مل جائے اور اس کے اعمال کا جزء بن جائے۔
(۱۴) دعا طریقت کے راستے کی عظیم چیز ہے۔
(۱۵) دعا اہل طریقت کے پاس حال بن کر باطن انسان میں داخل ہوجاتی ہے
(۱۶) دعا اللہ کے غضب کو ٹھنڈا کرنے والی ہے
Dec 28 2014
How to make Dua acceptable
How to make Dua acceptable
سراپادعا بننے کا طریقہ
اپنی احتیاجات کو اللہ کے سامنے پیش کرنا اور حق تعالیٰ کی عنایات کو سوچنا عملِ دعا اور حالِ دعا کے حاصل کرنے کا طریقہ ہے۔ دعا سراسر عاجزی ہے۔ دعا بندہ کو دی جانے والی لا جواب چیز ہے۔ دعا مفید ہی مفید ہے ۔ جس کو دعا ملی اسے سب کچھ مل گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہم کو صاحب دعا بنادے اور مستجاب الدعوات بنادے۔
آدابِ دعا
(۱) کھانے پینے، پہنے اور کمانے میں حرام سے بچنا
(۲) دل سے یہ سمجھنا کہ اللہ کے سوا کوئی ہمارا مقصد پورا نہیں کرسکتا
(۳) دعا سے پہلے کوئی نیک کام کرنا
(۴) پاک و صاف ہوکر دعا کرنا
(۵) وضو کرکے دعا کرنا
(۶) دعا کے وقت قبلہ روہونا
(۷)دو زانو بیٹھ کر دعا کرنا
(۸) دعاکے اول اور آخر میں اللہ کی حمدوثنا کرنا
(۹) دعاکے شروع اور آخر میں حضرت محمد ا پر درود بھیجنا
(۱۰) دونوں ہاتھ پھیلاکر دعامانگنا
(۱۱)دونوں ہاتھوں کو مونڈھوں تک اٹھانا
(۱۲) تواضع کے ساتھ بیٹھنا
(۱۳) اپنی محتاجی اور عاجزی کا ذکر کرنا
(۱۴)دعا کے وقت آسمان کی طرف نظر نہ اٹھانا
(۱۵) اللہ کے اسمائے حسنیٰ اور صفاتِ عالیہ ذکر کرکے دعا کرنا
(۱۶) الفاظ دعا میں قافیہ بندی کے تکلف سے بچنا
(۱۷) دعا اگر نظم میں ہو تو گانے کی صورت سے بچنا
(۱۸)دعا کے وقت انبیاء علیہم السلام اور دیگر مقبول اور صالح بندوں کے ساتھ توسل کرنا وسیلہ لینا جس کا طریقہ یہ ہے کہ اے اللہ ان بزرگوں کے طفیل میری دعا قبول فرما۔
(۱۹) دعا میں آواز پست کرنا
(۲۰) زیادہ تر ان الفاظ میں دعا کرنا جو حضور ﷺ سے منقول ہیں
(۲۱) دینی و دنیوی امور کی عام جامع دعائیں کرنا
(۲۲) امام ہو تو تمام شرکاء جماعت کو دعا میں شریک کرنا
(۲۳) عزم کے ساتھ دعا کرنا
(۲۴) رغبت و شوق کے ساتھ دعا کرنا
(۲۵) حتی المقدور حضورِ قلب کے ساتھ دعا کرنا
(۲۶)قبولیت دعا کی قوی امید رکھنا
(۲۷) بار بار دعا کرنا
(۲۸) دعا الحاح و زاری سے کرنا
(۲۹)کسی گناہ یا قطع رحمی کی دعا نہ کرنا
(۳۰) طئے شدہ دعا نہ کرنا ( مثلاً عورت کا مرد ہونے اور مرد کا عورت ہونے کی دعا کرنا)
(۳۱) کسی محال چیز کی دعا نہ کرنا
(۳۲) اللہ کی رحمت کواپنے لئے مخصوص کرنے کی دعا نہ کرنا
(۳۳) اپنی حاجتوں میں اللہ ہی سے پناہ مانگنا
(۳۴) دعا کرنے اور سننے والے دونوں کا آمین کہنا
(۳۵) دعا کے بعد دونوں ہاتھوں کا چہرے پر پھیرنا
(۳۶) قبولیت دعا میں جلدی نہ کرنا
(۳۷) عدم قبولیت کے آثار پر شکایت نہ کرنا
(۳۸) دنیا میں نہ ملنے پر آخرت میں ذخیرہ کایقین رکھنا
(۳۹) خدا کی حکمت ومشیت پر دل و جان سے راضی ہونا
Dec 28 2014
Multipurpose Dua – ہمہ مقصدی دعا
Multipurpose Dua
ہمہ مقصدی دعا
حضرت یونس علیہ السلام نے مچھلی کے پیٹ میں حضرت محمدا نے غار ثور میں دعا کے راستے سے حفاظت حاصل کی۔ جس طرح مال کا راستہ ۴۲ گھنٹے کی ایک محنت ہے اسی طرح دعا کا راستہ بھی ۴۲ گھنٹوں کی محنت ہے جس طرح مال کا راستہ بھی ایک راستہ ہے دعا کا راستہ بھی ایک مقصد والا راستہ ہے۔
ِ
(دعائے یونس علیہ السلام ہمہ مقصدی دعا ہے)
حق تعالیٰ کا ارشاد ہے وَکَذَالِکَ نُنْجِی الْمُؤمِنِےْنَیعنی جس طرح ہم نے یونس علیہ السلام کو غم اور مصیبت سے نجات دی اسی طرح ہم سب مومنین کے ساتھ یہی معاملہ کرتے ہیں جبکہ وہ صدق و اخلاص کے ساتھ ہماری طرف متوجہ ہوں اور ہم سے پناہ مانگیں۔ حضور ﷺ نے فرمایا کہ ذالنون کی وہ دعا جو انہوں نے مچھلی کے پیٹ میں کی تھی وہ لَا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ سُبْحَانَکَ اِنِّی کُنْتُ مِنَ الظَّلِمِینَ ہے۔ جو مسلمان اپنے کسی مقصد کیلئے ان کلمات کے ساتھ دعا کرے گا اللہ تعالیٰ اس کی دعا قبول فرمائیں گے۔
حضور ﷺ نے دعا و توکل کے ساتھ اسباب کی رعایت فرمائی ہے۔ نہ دعا کے بھروسے اسباب کو چھوڑدے اور نہ اسباب میں ایسامنہمک ہو کہ مسبّب الاسباب پر نظر نہ رہے یہ اعتدال ہی اصل طریقہ نبویہ ہے اور دعا نازل شدہ بلاء سے بھی نافع ہے اور اس بلاء سے بھی جو ابھی نازل نہیں ہوئی اور کبھی بلا نازل ہوتی ہے اور ادھر سے دعا پہنچ کر اس سے ملتی ہے اور دونوں میں قیامت تک کشتی ہوتی رہتی ہے۔
قرآن و حدیث میں نہایت درجہ اس کی ترغیب اور فضیلت آئی ہے اور تاکید اور احکام جابجا موجود ہیں، اسی لئے حضور ﷺ نے فرمایا جس کیلئے دعا کی توفیق ہوگئی اس کیلئے قبولیت کے دروازے کھل گئے اور فرمایا دعا مسلمان کا ہتھیار ہے دین کا ستون ہے اور آسمان کا نور ہے۔
By silsilaekamaliya • DUA