حضرت اویس قرنی رحمۃ اللہ علیہ اگرچہ حضور پُر نور صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی نہیں تھے، لیکن آپ کا رتبہ بہت اونچا تھا، آپؒ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے از حد محبت رکھتے تھے، جنگ احد میں جب نبی کریم ﷺ کے دو دندانِ مبارک شہید ہوگئے تو آپؐ کی محبت میں حضرت اویس قرنیؒ نے اپنے تمام دانت توڑدئے کہ نہ جانے سرکارِ دو عالمؐ کا کونسا دانت شہید ہوا ہوگا، آپؒ یمن سے تعلق رکھتے تھے اور آپ کا ذریعہ معاش شتر بانی تھا۔
آپ کے نصیحت آموز اقوال ملاحظہ ہوں:
(۱) بلند مرتبہ تواضع سے پیش آنے میں ہے۔
(۲) لوگوں کی خیرخواہی کروگے تو وہ تمہیں اپنا سردار مانیں گے۔
(۳) سچ بولوگے اور نیت و فعل بھی ٹھیک رکھوگے تو جوان مرد سمجھے جاؤگے۔
(۴) فخر اس میں ہے کہ اپنے تھوڑے مال پر قناعت کرو اور دوسروں کے مال پر نیت نہ رکھو۔
(۵) اپنی صلاحیتیں حقانی اور صحیح طریقوں پر استعمال کروگے تو اعلیٰ خاندانی رتبہ سے زیادہ عزت پاؤگے۔
(۶) جو کچھ تمہارے پاس موجود ہے اس پر مطمئن رہنے کی کوشش کرو تو با عزت ورنہ ذلیل۔
(۷) اگر جد و جہد کرتے ہوئے کامیابی کو صرف اللہ سے چاہو گے تو یقیناً عوام الناس سے بے پرواہ ہوجاؤگے اور یہی حقیقت میں استغناء ہے۔
(۸) اگر انسان اللہ پر بھروسہ نہ کرے اور عبادت فرشتوں جتنی کرے تو اللہ کے ہاں قبولیت نہ ہوگی۔
(۹) جو چیز تمہارے لئے اللہ نے کی ہے (خواہش) تم اس سے فارغ اور بے خوف ہوجاؤ تاکہ تمہاری عبادت میں کوئی مخل نہ ہو۔
(۱۰) جو شخص اچھا کھانے، اچھا پہننے اور امیروں کی صحبت کی خواہش دل میں رکھتا ہے اس سے دوزخ زیادہ دور نہیں ہے۔
(۱۱) نماز میں خشوع یہ ہے کہ ایسی بے خبری کہ اگر اس پر نیزہ مارا جائے تو تکلیف محسوس نہ ہو۔
(۱۲) میں صبح سوکر اٹھتا ہوں تو مجھے شام تک زندہ رہنے کی امید نہیں ہوتی۔
(۱۳) ضروریاتِ زندگی کو محدود کروگے تو خوش رہوگے۔
(۱۴)اللہ کی کتاب ، رسول کی سنت اور صالح مؤمنین کی صحبت کو لازم پکڑ و ۔
(۱۵)کسی کے لئے پسِ پشت دعا کرنا اس کی زیارت و ملاقات سے افضل ہے ۔
بہ شکریہ انوارِ اسلام
Jan 13 2015
Aqwal e Zareen – Uwais Al Qarni
Aqwal e Zareen – Uwais Al Qarni Rahmath Ullah Alaih
آپ کے نصیحت آموز اقوال ملاحظہ ہوں:
(۱) بلند مرتبہ تواضع سے پیش آنے میں ہے۔
(۲) لوگوں کی خیرخواہی کروگے تو وہ تمہیں اپنا سردار مانیں گے۔
(۳) سچ بولوگے اور نیت و فعل بھی ٹھیک رکھوگے تو جوان مرد سمجھے جاؤگے۔
(۴) فخر اس میں ہے کہ اپنے تھوڑے مال پر قناعت کرو اور دوسروں کے مال پر نیت نہ رکھو۔
(۵) اپنی صلاحیتیں حقانی اور صحیح طریقوں پر استعمال کروگے تو اعلیٰ خاندانی رتبہ سے زیادہ عزت پاؤگے۔
(۶) جو کچھ تمہارے پاس موجود ہے اس پر مطمئن رہنے کی کوشش کرو تو با عزت ورنہ ذلیل۔
(۷) اگر جد و جہد کرتے ہوئے کامیابی کو صرف اللہ سے چاہو گے تو یقیناً عوام الناس سے بے پرواہ ہوجاؤگے اور یہی حقیقت میں استغناء ہے۔
(۸) اگر انسان اللہ پر بھروسہ نہ کرے اور عبادت فرشتوں جتنی کرے تو اللہ کے ہاں قبولیت نہ ہوگی۔
(۹) جو چیز تمہارے لئے اللہ نے کی ہے (خواہش) تم اس سے فارغ اور بے خوف ہوجاؤ تاکہ تمہاری عبادت میں کوئی مخل نہ ہو۔
(۱۰) جو شخص اچھا کھانے، اچھا پہننے اور امیروں کی صحبت کی خواہش دل میں رکھتا ہے اس سے دوزخ زیادہ دور نہیں ہے۔
(۱۱) نماز میں خشوع یہ ہے کہ ایسی بے خبری کہ اگر اس پر نیزہ مارا جائے تو تکلیف محسوس نہ ہو۔
(۱۲) میں صبح سوکر اٹھتا ہوں تو مجھے شام تک زندہ رہنے کی امید نہیں ہوتی۔
(۱۳) ضروریاتِ زندگی کو محدود کروگے تو خوش رہوگے۔
(۱۴)اللہ کی کتاب ، رسول کی سنت اور صالح مؤمنین کی صحبت کو لازم پکڑ و ۔
(۱۵)کسی کے لئے پسِ پشت دعا کرنا اس کی زیارت و ملاقات سے افضل ہے ۔
بہ شکریہ انوارِ اسلام
Related posts:
By silsilaekamaliya • Aqwal e Zareen • Tags: Aqwal e Zareen