اقوالِ زرین – حضرت مالک بن دینارؒ
(۱)تین عادتوں کو تین عادتوں سے تبدیل کرلو تاکہ مؤمنین کاملین میں شامل ہو جاؤ: تکبر کو تواضع سے ، حرص کو قناعت سے حسد کو خیر خواہی سے تبدیل کرلو ۔
(۲)میں نے کسی آسمانی کتاب میں پڑھا ہے اللہ تعالیٰ فرماتا ہے جو عالم اپنے علم سے دنیا طلب کرے اس کی ادنٰی سزا یہ ہےکہ میں اسے اپنی مناجات کی لذّت سے محروم کردیتا ہوں ۔
(۳)توراۃ میں لکھا ہے کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتا ہےکہ بادشاہوں کا دل میرے ہاتھ میں ہے جو شخص میری اطاعت کرے گا اس پر بادشاہ کو رحمت بناؤں گا اور جو نافرمانی کرے گا اس پر بادشاہ کو سخت کروں گا پس تم بادشاہوں کو گالی نہ دیا کرو ، اور جو بادشاہ تم پر سب سے بڑھ کر مہربان ہے اس کے سامنے توبہ کرو ۔
(۴)آپ کے سامنے اگر کتّا آکر بیٹھتا تو اسے نہ دھتکارتے اور فرماتے بُرے دوست سے یہ اچھا ہے ، آدمی کے بُرا ہونے کے لئے یہی کافی ہے کہ وہ خود نیک نہ ہو پھر نیک لوگوں کو بُرا کہے ۔
(۵)جو شخص دنیا کی طرف نکاح کا پیغام بھیجے گا تو وہ مہر میں اس کا پورا دین مانگے گی اور اس کے سوا راضی نہ ہوگی ۔
(۶)اس جادوگرنی سے بچو ، جو علماء کے دلوں پر اثر کرتی ہے اور ان کو اللہ کی یاد سے غافل بناتی ہے یعنی دنیا ، یہ ہاروت ماروت کے سحر سے بھی بُری اور بڑھ کر جادوگر ہے ، کیونکہ ان کا جادو تو میاں بیوی میں ہی جدائی ڈالتا تھا مگر دنیا اللہ اور بندے کے درمیان تفریق کرڈالتی ہے ۔
(۷)منافق کی علامت یہ ہے کہ دوسرے دن کے لئے کھانا جمع کرے ، اور دنیا کے لئے دوسروں سے لڑے ، اور اکیلا ہی مشہور ہونا چاہے ۔
(۸)بازار مال کو بڑھاتا ہے اور دین کو گھٹاتا ہے ۔
(۹)اللہ نے اس دل سے بڑھ کر کسی کو سزا نہیں دی جس دل سے حیاء چھین لی۔
(۱۰)جب جسم میں بیماری پورے طور سے مستحکم ہوجائے تو اسے کھانا پینا اچھا نہیں لگتا ، یہی کیفیت دل کی ہے کہ جب دنیا کی محبت سے لبریز ہوجاتا ہے تو اس کو نصیحت اثر نہیں کرتی ۔
(۱۱)دنیا کی محبت ایمان کی چاشنی کو دل سے نکال دیتی ہے ۔
(۱۲)جب بندہ علم کو عمل کے واسطے حاصل کرتا ہے تو اس کا علم کثیر ہوجاتا ہے اور اگر علم عمل کے لئے حاصل نہیں کرتا تو اس کا فجور و تکبر مزید اور عوام کے ساتھ حقارت کا معاملہ عام ہوجاتاہے ۔
بہ شکریہ انوارِ اسلام
May 15 2015
Aqwal e Zareen Hazrath Malik Bin Dinar RA
Aqwal e Zareen Hazrath Malik Bin Dinar RA
اقوالِ زرین – حضرت مالک بن دینارؒ
(۱)تین عادتوں کو تین عادتوں سے تبدیل کرلو تاکہ مؤمنین کاملین میں شامل ہو جاؤ: تکبر کو تواضع سے ، حرص کو قناعت سے حسد کو خیر خواہی سے تبدیل کرلو ۔
(۲)میں نے کسی آسمانی کتاب میں پڑھا ہے اللہ تعالیٰ فرماتا ہے جو عالم اپنے علم سے دنیا طلب کرے اس کی ادنٰی سزا یہ ہےکہ میں اسے اپنی مناجات کی لذّت سے محروم کردیتا ہوں ۔
(۳)توراۃ میں لکھا ہے کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتا ہےکہ بادشاہوں کا دل میرے ہاتھ میں ہے جو شخص میری اطاعت کرے گا اس پر بادشاہ کو رحمت بناؤں گا اور جو نافرمانی کرے گا اس پر بادشاہ کو سخت کروں گا پس تم بادشاہوں کو گالی نہ دیا کرو ، اور جو بادشاہ تم پر سب سے بڑھ کر مہربان ہے اس کے سامنے توبہ کرو ۔
(۴)آپ کے سامنے اگر کتّا آکر بیٹھتا تو اسے نہ دھتکارتے اور فرماتے بُرے دوست سے یہ اچھا ہے ، آدمی کے بُرا ہونے کے لئے یہی کافی ہے کہ وہ خود نیک نہ ہو پھر نیک لوگوں کو بُرا کہے ۔
(۵)جو شخص دنیا کی طرف نکاح کا پیغام بھیجے گا تو وہ مہر میں اس کا پورا دین مانگے گی اور اس کے سوا راضی نہ ہوگی ۔
(۶)اس جادوگرنی سے بچو ، جو علماء کے دلوں پر اثر کرتی ہے اور ان کو اللہ کی یاد سے غافل بناتی ہے یعنی دنیا ، یہ ہاروت ماروت کے سحر سے بھی بُری اور بڑھ کر جادوگر ہے ، کیونکہ ان کا جادو تو میاں بیوی میں ہی جدائی ڈالتا تھا مگر دنیا اللہ اور بندے کے درمیان تفریق کرڈالتی ہے ۔
(۷)منافق کی علامت یہ ہے کہ دوسرے دن کے لئے کھانا جمع کرے ، اور دنیا کے لئے دوسروں سے لڑے ، اور اکیلا ہی مشہور ہونا چاہے ۔
(۸)بازار مال کو بڑھاتا ہے اور دین کو گھٹاتا ہے ۔
(۹)اللہ نے اس دل سے بڑھ کر کسی کو سزا نہیں دی جس دل سے حیاء چھین لی۔
(۱۰)جب جسم میں بیماری پورے طور سے مستحکم ہوجائے تو اسے کھانا پینا اچھا نہیں لگتا ، یہی کیفیت دل کی ہے کہ جب دنیا کی محبت سے لبریز ہوجاتا ہے تو اس کو نصیحت اثر نہیں کرتی ۔
(۱۱)دنیا کی محبت ایمان کی چاشنی کو دل سے نکال دیتی ہے ۔
(۱۲)جب بندہ علم کو عمل کے واسطے حاصل کرتا ہے تو اس کا علم کثیر ہوجاتا ہے اور اگر علم عمل کے لئے حاصل نہیں کرتا تو اس کا فجور و تکبر مزید اور عوام کے ساتھ حقارت کا معاملہ عام ہوجاتاہے ۔
بہ شکریہ انوارِ اسلام
Related posts:
By silsilaekamaliya • Aqwal e Zareen • Tags: Aqwal e Zareen, Aqwal e Zareen Hazrath Malik Bin Dinar RA, aqwal e zareen in urdu, Aqwal e Zareen urdu, Cheraman Perumal